حخمانیشی سلطنت

وکیپیڈیا سے

تاریخ ایران
  • حخمانیشی سلطنت (648–330 قبل مسیح)
  • سلوقی سلطنت (330–150 قبل مسیح)
  • سلطنت اشکانیان (250 قبل مسیح– 226 بعد مسیح)
  • ساسانی سلطنت (226–650)
  • اسلامی فتوحات (637–651)
  • خلافت امویہ (661-750)
  • خلافت عباسیہ (750-1258)
  • طاہری سلطنت (821–873)
  • علوی سلطنت (864–928)
  • سلطنت صفاریان (861–1003)
  • سامانی (875–999)
  • زیاری سلطنت (928–1043)
  • بویہی سلطنت (934–1055)
  • غزنوی سلطنت (963–1187)
  • غوری سلطنت (1149–1212)
  • سلجوقی سلطنت (1037–1194)
  • خوارزم شاہی سلطنت (1077–1231)
  • ایل خانی سلطنت (1256–1353)
  • سلطنت آل مظفر (1314–1393)
  • چوپانی سلطنت (1337–1357)
  • سلطنت جلائر (1339–1432)
  • تیموری سلطنت (1370–1506)
  • سلطنت قرہ قویونلو| (1407–1468)
  • سلطنت آق قویونلو (1378–1508)
  • صفوی سلطنت (1501–1722/1736)
  • ہوتکی سلطنت (1722–1729)
  • اشرفی سلطنت (1736–1802)
  • سلطنت زند (1750–1794)
  • سلطنت قجر (1781–1925)
  • سلطنت پہلوی (1925–1979)
  • انقلاب اسلامی ایران (1979)
  • اسلامی جمہوریہ ایران (1980–تاحال)

حخمانیشی سلطنت (قدیم فارسی: حخمانیشیہ) 559 قبل مسیح سے 338 قبل مسیح تک قائم ایک فارسی سلطنت تھی جو عظیم ایرانی سلطنتوں کے سلسلے کی پہلی کڑی تھی۔

حخمانیشی مملکت میں موجودہ ایران کے علاوہ مشرق میں موجودہ افغانستان، پاکستان کے چند حصے، شمال اور مغرب میں مکمل اناطولیہ یعنی موجودہ ترکی، بالائی جزیرہ نما بلقان (تھریس) اور بحیرہ اسود کا بیشتر ساحلی علاقہ شامل تھا۔ مغرب میں اس میں موجودہ عراق، شمالی سعودی عرب، فلسطین (اردن، اسرائیل اور لبنان) اور قدیم مصر کے تمام اہم مراکز شامل تھے۔ مغرب میں اس کی سرحدیں لیبیا تک پھیلی ہوئیں تھیں۔ 7.5 ملین مربع کلومیٹر پر پھیلی حخمانیشی سلطنت تاریخ کی وسیع ترین سلطنت تھی اور آبادی کے لحاظ سے رومی سلطنت کے بعد دوسری سب سے بڑی سلطنت تھی۔ یہ سلطنت 330 قبل مسیح میں سکندر اعظم کے ہاتھوں ختم ہوگئی۔

سلطنت کا پہلا حکمران کورش اعظم یا سائرس اعظم تھا جبکہ دارا سوم اس کا آخری حکمران تھا۔ حخمانیشی سلطنت کا دارالحکومت پرسیپولس یعنی تخت جمشید تھا جبکہ آتش پرستی ریاستی مذہب تھا۔

حخمانیشی سلطنت اپنے عروج پر
حخمانیشی سلطنت اپنے عروج پر









[ترمیم کریں] تصاویر