ایتھنز
وکیپیڈیا سے
ایتھنز | |
![]() |
|
عمومی معلومات | |
ملک | یونان |
صوبہ | دارالحکومت |
رقبہ | 38 مربع کلومیٹر |
آبادی | 4,200,000 |
کالنگ کوڈ | 210, 211, 212 |
حکومت | |
ناظم (میئر) | Nikitas Kaklamanis |
![]() |
|
ایتھنز یونان کا دارالحکومت اور سب سےبڑا شہر اور جمہوریت کی جائےپیدائش ہے۔ شہر کا نام یونانی دیومالا میں ایتھنے دیوی کےنام پر رکھا گیا ہے۔ 3.7ملین کی آبادی کا حامل یہ شہر شمال اور مشرق کی جانب مزید وسعت پارہا ہےاور یونان کا اقتصادی، تجارتی، صنعتی، ثقافتی اور سیاسی قلب سمجھا جاتاہے۔ یہ شہر یورپ کا ابھرتا ہوا کاروباری مرکز ہے۔
قدیم ایتھنز ایک طاقتور ریاست اور پلاٹو اور ارسطو کےتعلیمی اداروں کےباعث علم کا معروف مرکز تھا۔ اسے چوتھی اور پانچویں صدی قبل مسیح میں اس وقت تک دریافت شدہ یورپ پر چھوڑے گئے گہرے ثقافتی و سیاسی اثرات کےباعث مغربی تہذیب کی گہوارہ سمجھا جاتا ہے۔ شہر پارتھینون، ایکروپولس (بلند شہر)، کیلی کریٹس اور فیڈیاس جیسے معروف تعمیراتی شاہکاروں کےعلاوہ کئی قدیم یادگار اور فن تعمیر کےنادر نمونوں کا حامل ہے۔ ان میں سےکئی ثقافتی یادگاروں کی 2004ءاولمپک گیمز سےقبل تزئین و آرائش کی گئی۔
فہرست |
[ترمیم کریں] نام
شہر کا نام یونانی دیومالائی داستانوں کی دیوی ایتھنا کےنام پر ایتھنز رکھا گیا ہے۔ 1970ءکی دہائی میں ایتھنا کو شہر کا قانونی نام قرار دیا گیا۔
[ترمیم کریں] تاریخ
ایتھنز کی بنیاد کب رکھی گئی؟ اس بارےمیں کچھ نہیں معلوم تاہم پہلے ہزاریہ قبل مسیح میں یونانی تہذیب کے زریں دور میں ایتھنز یونان کا ابھرتا ہوا شہر تھا۔ یونان کےسنہرےدور (500 قبل مسیح تا 323قبل مسیح) میں یہ دنیا کا ثقافتی و تعلیمی مرکز تھا۔ 431 قبل مسیح میں ایتھنز ایک اور شہری ریاست اسپارٹا سے جنگ میں شکست کھاگیا اور تباہی کا شکار ہوا۔
529ءمیں عیسائی بازنطینی سلطنت نےفلسفےکی درس گاہوں کو بند کردیا اور ایتھنز اپنی تعلیمی حیثیت کھوبیٹھا۔
11 اور 12 صدی عیسوی کےدوران بازنطینی شہر کی حیثیت سےایتھنز ایک مرتبہ پھر عالمی افق پر ابھرا اور ایتھنزکےگرد قائم تمام اہم بازنطینی گرجےانہی دو صدیوں کےدوران تعمیر ہوئے۔
13 اور 15 ویں صدی میں شہر کو اس وقت زبردست نقصان پہنچا جب یونانی بازنطینیوں اور فرانسیسی و اطالوی صلیبیوں کےدرمیان شہر میں جنگ لڑی گئی۔ 1458ءمیں عثمانی فرمانروا سلطان محمد فاتح نےشہر کو فتح کرلیا۔ شہر میں داخلےکےبعد سلطان اس کی خوبصورتی سےانتہائی متاثر ہوااور فرمان جاری کیا کہ شہر کی کسی تاریخی عمارت یا مقام کو کوئی نقصان نہ پہنچایا جائے۔ فتح ایتھنز کےبعد پارتھینون کو مسجد میں تبدیل کردیا گیا۔
1821ء سے 1831ء کے دوران یونانی جنگ آزادی میں عثمانیوں کا ایتھنز پر اثر و رسوخ ختم ہونے لگا اور جب 29 ستمبر 1834ء کو ایتھنز کو آزاد یونان کا دارالحکومت قرار دیا گیا تو اس کی آبادی صرف 5 ہزار تھی۔ اگلی چند دہائیوں میں شہر کی جدید بنیاد پر ازسر نو تعمیر کی گئی۔ 1896ءمیں اسی شہر نے پہلے گرمائی اولمپک گیمز کی میزبانی کی۔ شہر میں دوسری بڑی توسیع 1920ء کی دہائی میں اس وقت کی گئی جب ایشیائےکوچک کے یونانی مہاجرین کے لئے آبادیاں قائم کی گئیں۔ دوسری جنگ عظیم کےدوران جرمنی نےایتھنز پر قبضہ کرلیا اور اسے جنگ کی بھاری قیمت چکانی پڑی۔
دوسری جنگ عظیم کے بعد 1980ء تک شہر کی آبادی میں کئی گنا اضافہ ہوا جس سے بڑھتی ہوئی آبادی اور ٹریفک کے مسائل پیدا ہوئے۔ 1981ء میں یونان کی یورپی یونین میں شمولیت کے بعد گنجان صنعتی علاقوں اور فضائی آلودگی جیسےمسائل پر قابو پانے کے لئے بڑے پیمانے پر سرمایہ کاری کی گئی۔ شہر کےمنتظمین نےآلودگی اور ٹریفک کےمسائل پربڑی حد تک قابو پالیا ہےاور آج ایتھنز جدید ڈھانچے، یادگار قدیم تعمیرات اور عجائب گھروں، جیتی جاگتی زندگی اور عالمی معیارکےخریداری مراکز کا حامل ایک جدید شہر ہے۔
[ترمیم کریں] سیاحت کےلئےپرکشش مقام
ایتھنز زمانہ قدیم سےسیاحوں کےلئےمعروف ترین مقام رہا ہے۔ گذشتہ چند دہائیوں میں شہری ڈھانچےاور سماجی سہولیات کی بہتری کےباعث شہر 2004ء میں اولمپک گیمز کی میزبانی کےحصول میں کامیاب ہوا۔ یونان نے یورپی یونین کی مدد سے نئے جدید ہوائی اڈے، میٹرو نظام کی وسیع پیمانےپر توسیع اور نئی شاہراہوں کی تعمیر پر کثیر سرمایہ خرچ کیا۔ 5 اور 4 ستارہ ہوٹلوں کی کثیر تعداد کےساتھ ایتھنز یورپ میں سب سےزیادہ سیاحوں کی میزبانی کرنےوالےشہروں میں چھٹےنمبر پر ہے۔
ماسٹر پلان کےتحت شہر کےوسیع علاقےکی تزئین و آرائش کی گئی جس میں اولمپیئن زیوس کےمندر سے بذریعہ ایکروپولس، تھیسیم میں ہیفسٹس کےمندر تک ڈیونیسیو ایروپیگیٹو اسٹریٹ کی ازسر نو تعمیر بھی شامل تھی۔
سینٹاگما اسکوائر وسطی ایتھنز میں واقع ہےاور سابق شاہی محل اور موجودہ یونانی پارلیمنٹ اور 19 ویں صدی کی دیگر سرکاری عمارات یہیں واقع ہیں۔ نیشنل گارڈن پارلیمنٹ کےعقب میں قائم ہے۔ علاوہ ازیں علاقےمیں کئی بڑے ہوٹل بھی موجود ہیں اور بلاشبہ سینٹاگما کو شہر کا سیاحتی مرکز کہا جاسکتا ہےکیونکہ شہر کےتمام تاریخی مقامات اس مقام پر دو کلومیٹر کےاندر اندر واقع ہیں۔ سینٹاگما اسکوائر کےقریب کالیمارمارو اسٹیڈیم موجود ہےجو 1896ءمیں پہلے جدید اولمپک گیمز کا میزبان تھا۔ یہ واحد بڑا اسٹیڈیم ہےجس کو مکمل طور پر اسی سفید سنگ مرمر سےتعمیر کیا گیا جو پارتھینون کی تیاری میں استعمال ہوا۔ اسٹیڈیم میں 60 ہزار تماشائیوں کےبیٹھنےکی گنجائش ہے۔
[ترمیم کریں] نقل و حمل کا نظام
ایتھنز کا ماس ٹرانزٹ نظام یورپ کا جدید اور موثر ترین نظام ہے۔ یہ بڑی بسوں کےوسیع نظام، ایتھنز میٹرو، ٹرام لائن اور مضافاتی ریلوے پر مشتمل ہے۔ ایتھنز میٹرو دنیا کےموثر ترین زیر زمین ماس ٹرانزٹ نظاموں میں سےایک ہے۔ بسوں کی کثیر تعداد شہر کےتمام علاقوں تک رسائی کےلئےکافی ہے۔ ٹرام اور ٹیکسی بھی شہر میں نقل و حمل کےدیگر بڑےذرائع ہیں۔
مارچ 2001ءمیں تعمیر ہونےوالا ایتھنز کا جدید الفتھیریوس وینیزیلوس بین الاقوامی ہوائی اڈہ شہر سے35کلومیٹر دور مشرق میں اسپاٹا کےقصبےمیں واقع ہے۔ ایک ایکسپریس بس سروس ہوائی اڈےکو میٹرو نظام اور دو ایکسپریس بس سروسز شہر کو بندرگاہ اور مرکز شہر سےملاتی ہیں۔ ایتھنز یونان کےقومی ریلوے نظام کا بھی مرکز ہیں۔ علاوہ ازیں بحیرہ ایجین کےجزائر کے لئے یہاں سےکشتیاں بھی روانہ ہوتی ہیں۔
[ترمیم کریں] جڑواں شہر
یریوان، آرمینیا
لاس اینجلس، امریکہ
مونٹریال، کینیڈا
بلغراد، سربیا
سانتیاگو، چلی
کوسکو، پیرو
صوفیہ، بلغاریہ
پراگ، چیک جمہوریہ
بخارسٹ، رومانیہ
وارسا، پولینڈ
کیف، یوکرین
ایتھنز، جارجیا، امریکہ
تیرانہ، البانیہ
بیروت، لبنان
طفلس، جارجیا
ژیان، چین
بارسلونا، اسپین
ہوانا، کیوبا
فلاڈیلفیا، امریکہ
[ترمیم کریں] 2004ء اولمپک گیمز
5ستمبر 1997ءکو لوزان، سوئٹزرلینڈ میں 2004ءگرمائی اولمپکس کی میزبانی کا ایتھنز کو دینےکا اعلان کیا گیا۔ یہ 1896ءمیں پہلے جدید اولمپکس کےبعد دوسرا موقع تھا کہ یونانی دارالحکومت کو اولمپک گیمز کی میزبانی کا شرف حاصل ہوا۔
ایتھنز نےاطالوی دارالحکومت روم کو 41 کو مقابلےمیں 66ووٹ سےشکست دی۔ ان سےقبل بیونس آئرس، اسٹاک ہوم اور کیپ ٹاؤن میزبانی کی دوڑ سے پہلے ہی باہر ہوچکے تھے۔
اولمپک گیمز کی میزبانی کے لئے شہر میں وسیع پیمانے پر تعمیراتی کام ہوئے۔ خصوصاً 11ستمبر2001ءکے دہشت گردی کے واقعات کے بعد سیکورٹی کے حوالے سے شدید خطرات لاحق ہوگئے تھے تاہم شہر نےانتظامی اور حفاظتی دونوں سطح پر اولمپک کا کامیاب انعقاد کیا۔ گیمز کےدوران 3.2 ملین ٹکٹ فروخت ہوئےجو 2000ءاولمپک گیمز سڈنی (جہاں 5ملین ٹکٹ فروخت ہوئے) کےعلاوہ تمام اولمپک گیمز سےزیادہ تھے۔
[ترمیم کریں] ایتھنز کہلائے جانے والے شہر
- مشرق کا ایتھنز: مدورائے، بھارت
- مغرب کا ایتھنز: برکلے، کیلی فورنیا، امریکہ
- جنوب کا ایتھنز: نیشویل، ٹینیسی ، امریکہ
- شمال کا ایتھنز: ایڈنبرا، اسکاٹ لینڈ
- ایزار کا ایتھنز: میونخ، جرمنی
- کیوبا کا ایتھنز: مٹانزاس
- لاطینی امریکہ کا ایتھنز: بگوٹا، کولمبیا
- فن لینڈ کا ایتھنز: Jyväskylä
- سربیا کا ایتھنز: نووی سیڈ
- بوڈروگ کا ایتھنز: سروسپٹک
- لوزا ایتھنز: کوئمبرا، پرتگال
- برازیلین ایتھنز: ساؤ لوئس، برازیل
- مناس گیریس کا ایتھنز: جوئز ڈي فورا، برازیل
[ترمیم کریں] بیرونی روابط
زمرہ جات: شہر | تاریخ | دارالحکومت | یورپی شہر