دجال

وکیپیڈیا سے

جھوٹا۔ فریبی ۔ اسے مسیح الدجال اور کذاب بھی کہتے ہیں۔ قرآن میں اس کا تذکرہ نہیں ہے۔ لیکن احادیث ’’بخاری ، مسلم ، ابن ماجہ ، ابن داؤد ، ابن حنبل ، ترمذی‘‘ میں تفصیلات موجود ہیں۔ ان محدثین کے بقول اس کا رنگ سرخی مائل اور جسم بھدا ہوگا۔ صرف ایک آنکھ ہوگی۔ پیچانی پر کافر لکھا ہوگا۔ گدھے پر سوار ہوگا اور خراسان یا اصفہان کی طرف سے آئے گا۔ اس کے پیرو منافق اور بے دین ہوں گے۔ یا بقول بعض یہودی ۔ وہ لوگوں میں خوراک ، پانی اور آگ تقسیم کرے گا۔اس کے آنے سے پہلے کا زمانہ بہت سخت ہوگا اور لوگوں کی اخلاقی و مذہبی حالت بہت بگڑ چکی ہوگی۔ وہ تمام دنیا فتح کرے گا، مگر مکہ و مدینہ پر قبضہ نہ کر سکے گا۔ چالیس دن یا چالیس سال کی حکمرانی کے بعد بالآخر مسیح یا امام مہدی اس کو شام یا فلسطین میں ہلاک کریں گے۔

دجال کے متعلق بہت سے قصے مشہور ہیں۔ عمانی تاجروں کا بیان ہے کہ وہ جزائر جاوا کے قریب رہتا ہے۔ وہاں انھوں نے گانے ناچنے اور تالیاں بجانےکی آوازیں سنیں۔ بیرونی ، قزوینی اور مسعودی نے بھی اس کا ذکر کیا ہے۔ سندباد جہازی کے قصوں میں بھی اس کا ذکر آیا ہے۔ عیسائیوں کی قدیم کتب بھی تقریباً انہی صفات سے متصف ایک فوق الانسان کے حالات بیان کیے گئے ہیں۔ اور موجودہ دور کے عیسائی بھی اس کے خروج پر اعتقاد رکھتے ہیں۔

دیگر زبانیں