بستی خیبر
وکیپیڈیا سے
مدینے سے 200 میل پر ایک نخلستان اور بستی جہاں یہود آباد تھے۔ یہاں ان کے چھ قلعے تھے جن میں قموص سب سے زیادہ مستحکم تھا۔ عرب میں یہی مقام یہود کی قوت کا مرکز تھا۔ 7 ھ میں جب انھوں نے حضور صلی اللہ علیہ وسلم سے لڑنے کے لیے تیاری شروع کی تو حضور نے بھی فوج جمع کی ۔ اس موقع پر آپ نے پہلی مرتبہ علم تیار کرائے اورخاص علن جو حضرت عائشہ کی چادر سے بنایا گیا تھا حضرت علی کو عطا فرمایا۔ مرحب پہلوان نے قموص کی مدافعت میں سردھڑ کی بازی لگا دی ۔ آخر میں بیس دن کے محاصرے کے بعد مرحب مارا گیا۔ اور قلعہ حضرت علی کے ہاتھوں فتح ہوگیا۔ یہودیوں نے مجبور ہو کرصلح کر لی۔ مزروعہ زمین پر یہودیوں کا قبضہ رہنے دیا گیا اور یہ شرط طے پائی کہ پیدوار کا نصف ہر سال مسلمانوں کو دیا جائے گا۔خلیفہ ثانی حضرت عمر فاروق رض کے عہد میں یہودیوں نے عہد شکنی کی تو انھیں عرب کی حدود سے باہر نکال دیا گیا۔