بخاری شریف (جلددوم)/باب 6

وکیپیڈیا سے

[ترمیم کریں] **باب نمبر6: باب مکاتب کابیان اورشرطیں اللہ کی کتاب کے مخالف ہیں ان کاجائزنہ ہونا۔**

اورجابربن عبداللہ نے کہا،مکاتب غلام لونڈی اوران کے مالکوں میں جوشرطیں ہوں۔وہ معتبرہوں گی اورعبداللہ بن عمر(رضی اللہ عنہ)یاحضرت عمر(رضی اللہ عنہ)نے کہاجوشرط اللہ کی کتاب کے خلاف ہووہ باطل ہے اگرسوبارشرط لگائے،امام بخاری نے کہایہ قول دونوں سے مروی ہے عبداللہ بن عمر(رضی اللہ عنہ )اورعمر(رضی اللہ عنہ)سے۔

‎2773 ‎ـ حدثنا علي بن عبد اللہ، حدثنا سفيان، عن يحيى، عن عمرہ، عن عائشہ ـ رضى اللہ عنہا ـ ‏ قالت اتتہا بريرہ تسالہا في كتابتہا، فقالت ان شئت اعطيت اہلك ويكون الولاء لي‏.‏ فلما جاء ‏ رسول اللہ صلى اللہ عليہ وسلم ذكرتہ ذلك قال النبي صلى اللہ عليہ وسلم ‏"‏ ابتاعيہا ‏ فاعتقيہا، فانما الولاء لمن اعتق ‏"‏‏.‏ ثم قام رسول اللہ صلى اللہ عليہ وسلم على المنبر فقال ‏"‏ ما ‏ بال اقوام يشترطون شروطا ليست في كتاب اللہ من اشترط شرطا ليس في كتاب اللہ فليس لہ، وان ‏اشترط مائہ شرط ‏"‏‏.‏

ہم سے علی بن عبداللہ مدینی نے بیان کیاکہاہم سے سفیان بن عینیہ نے انہوںنے یحییٰ بن سعیدانصاری سے انہوں نے عمرہ سے انہوں نے عائشہ (رضی اللہ عنہم)سے انہوں نے کہابریرہ(رضی اللہ عہنم)ان کے پاس آئی اپنی کتابت میں مددچاہنے کو،انہوں نے کہااگرتوچاہتی ہے تومیںتیری کتابت کاروپیہ دیئے دیتی ہوں لیکن تیری ولاء میں لوں گی خیرجب آنحضرت(صلی اللہ علیہ والہ وسلم)تشریف لائے توانہوں نے آپ(صلی اللہ علیہ والہ وسلم) سے اس کاتذکرہ کیا،آپ(صلی اللہ علیہ والہ وسلم) نے فرمایاتوخریدلے اورآزادکردے۔ولاء اس کوملے گی جوآزادکرے ،اس کے بعدآنحضرت (صلی اللہ علیہ والہ وسلم)منبرپرکھڑے ہوئے اورفرمایالوگوں کوکیاہوگیاہے ایسی ایسی شرطیں لگاتے ہیں جواللہ کی کتاب میں نہیں ہیں جوشخص ایسی شرط لگائے جواللہ کی کتاب میں نہیں ہے تواس سے کچھ فائد ہ نہ اٹھائے کااگرچہ سوباروہ شرط لگائے۔

‎ـ باب ما يجوز من الاشتراط والثنيا في الاقرار والشروط التي يتعارفہا الناس بينہم اظہار ‏التشكيل واذا قال مائہ الا واحدہ او ثنتين‏