انجیل
وکیپیڈیا سے
انجیل یونانی لفظ بمعنی خوشی ۔ کتب سماوی (توریت، زبور ، انجیل ، قرآن) میں سے ایک صحیفہ ، جو حضرت عیسٰی علیہ سلام پر نازل ہوا۔ اس کتاب مقدسہ کے اصلی اورابتدائی نسخے ناپید ہیں۔ اگر ہوتے بھی تب بھی بد نزول قرآن پاک اس کو منسوخ تصور کیاجاتا۔ اہل اسلام اسے بھی الہامی کتاب مانتے ہیں اور اس کا ذکر قران شریف میں جگہ جگہ آیا ہے۔ سب سے پہلے 631ھ اور 640ھ کے درمیان عمر بن سعد کے حکم سے انجیل کا عربی ترجمہ کیا گیا اور اس کے بعد خود مسلمانوں نے عربی دان عیسائیوں سے اس کا ترجمہ کرایا۔
انجیلیں موجودہ صورت میں چار ہیں۔ انجیل متی ، انجیل مرقس ، انجیل لوقا ، انجیل یوحنا۔ ان میں سے پہلی تین کو اناجیل خلاصہ کہتے ہیں۔ کیونکہ ان میں واقعات کے ایک ہی سلسلے کے خلاصہ جات دیے گئے ہیں۔ برخلاف یوحنا کی انجیل کے کہ اس میں دوسری قسم کے واقعات کا بیان ہے۔ یہ اناجیل مصدقہ کہلاتی ہیں۔ عیسائیوں کی چرچ ہسٹری کی رو سے اور کئی انجیلیں بھی ہیں لیکن کلیسا ان کو مقدس نہیں مانتا۔ ان میں سے ایک انجیل پر بناس کی کہی جاتی ہے جس میں نبی آخرالزمان کا نام فارقلیط دیاگیا تھا۔ اور جس ترجمہ محمد ہے۔ ان انجیلوں میں بھی وقتاً فوقتاً تحریف ہوتی رہی ہے۔ کیونکہ کئی جگہ سے آیتیں اڑا دی گئی ہیں اور کئی فقرات کو بدل کر ان کے معنی بدل دیے گئے ہیں۔ اس قسم کی تحریفات کی وجوہ جواز یہ بیان کی جاتی ہیں کہ نئے اور زیادہ مصدقہ نسخے دستیاب ہونے کے باعث موجودہ نسخوں کی تطبیق اور تصحیح لازمی تھی۔