اصحاب الاخدود
وکیپیڈیا سے
اہل خندق۔ قرآن شریف کے آخری پارہ کی سورہ بروج میں ان کا تذکرہ ہے ۔ مورخ بیان کرتے ہیں کہ یمن کا بادشاہ ذونواس یہودی تھا اور عیسائیوں سے اس کا سلوک اچھا نہ تھا۔ عیسائی اس کے مبجور کرنے پر بھی اپنا مذہب چھوڑنے پر آمادہ نہ ہوئے تو اس نے صاف کہہ دیا کہ وہ یا تو یہودیت اختیار کرلیں یا قتل ہونے کے لیے تیار ہوجائیں۔ یمن کے تمام عیسائی جان دینے پر آمادہ ہوگئے۔ بادشاہ نے ایک وسیع خندق کھدوائی، جس میں ان سب کو زندہ دفن کردیا گیا۔ اس کے بعد خدا کا عذاب نازل ہوا اور بادشاہ کے ساتھ اس کی قوم بھی تباہ ہوگئی۔ اصحاب الاخدود سے مراد بادشاہ ذونواس اور اس کے پیرو ہیں۔ خود عیسائیوںمیں بھی یہی روایت مشہور ہے۔