مریخ
وکیپیڈیا سے
[ترمیم کریں] نظام شمسی کا پہلا سیارہ
بہت عرصہ پہلے انسان کا خیال تھا کہ مریخ پر بھی زندگی موجود ہے۔ اس میں بھی ہماری زمین کی طرح فضا موجود ہے اور یہاں پر وادیاں اور برفانی قُطب بھی ہیں، مگر یہاں کی بیرونی سطح صرف بنجر اور ٹوٹھی پھوٹی زمین ہے۔ اس کی فضا گیس کاربنڈائی اوکسائیڈ سے بھری پڑی ہے۔ یہ وہی گیس ہے جس سے زمین پر پودے سانس لیتے ہیں۔ سیارہ کا قطر زمین کے قطر کا نصف ہے۔ مریخ پرانے زمانے سے سرخ سیارے کے نام سے مشہور ہے۔ کیونکہ اس کی سطح سرخی مائل ہے۔ آجکل امریکہ اور یورپ کے بیشتر ممالک، مریخ کی سطح پر اُتر کر اس کی تحقیق کرنے والے خلائی جہاز بھیج رہیں ہے۔ امسال 2004 میں امریکہ کے دو خلائی جہاز مریخ کی سطح پر اترے جنہوں نے وہاں کی تاذہ ترین تصاویر اور اسکی مٹی کی مشاہدات زمین کو بھیجیں۔ اس تحقیق کا مقصد مریخ میں پانی اور زندگی کے آثار ڈھونڈنا ہے۔ کیونکہ اکثر سائنسدانوں کا خیال ہے کہ مریخ پر کسی زمانے میں زندگی موجود تھی۔ اس تحقیق اب تک یہی نتائج نکلے ہیں مریخ پر کسی زمانے میں پانی تو موجود تھا مگر اس میں زندگی نہ پیدا ہوسکی تھی۔ یورپ کے ممالک نے بھی اپنے تحقیقی خلائی جہاز مریخ پر بھیجے مگر وہ اس کی سطح پر اترنے سے پہلے ہی تباہ ہوگئے۔ امریکہ میں اب اس بات پر بحث ہورہی ہے کہ آیا مریخ میں کسی انسان کو بھیجا جائے یا نہیں؟! مریخ کے 2 چاند ہیں جو باقی چاندوں کی طرح گول نہیں بلکہ بڑے بڑے پتھر ہیں جنہیں (Asteroids) کہا جاتا ہے۔ یہ بڑے پتھر کسی زمانے میں مریخ اور مشتری کے درمیان واقع (Asteroid Belt) سے الگ ہوگئے تھے اور مریخ کی کشش ثقل میں آکر اس کے گرد چکر کاٹنا شروع کردیا۔