ابن عربی
وکیپیڈیا سے
محی الدین ابن عربی (1240ء--1165ء)، دنیائے اسلام کے ممتاز صوفی، فلسفی اور عالم ہیں۔ اسلامی تصوف میں انہیں شیخ اکبر کا مقام حاصل ہے۔
فہرست |
[ترمیم کریں] حالات زندگی
ابوبکرمحمد بن علی بن احمد بن عبداللہ بن حاتم طائی المعروف ابن عربی 17 رمضان 560 ھ کو اندلس (اسپین) کے شہر مُرسیہ میں پیدا ہوئے۔تعلیم سے فراغت کے بعد 30سال تک اشبیلہ میں قیام کیا۔ پھر مشرق کا رخ کیا اور متعدد ممالک کا سفر کرتے ہوئے دمشق پہنچے۔ عام خیال یہ ہے کہ تصوف اسلامى میں وحدت الوجود کا تصور سب سے پہلے انھوں نے ہی پیش کیا۔ ان کا قول تھا کہ باطنی نور خود رہبری کرتا ہے۔ بعض علما نے ان کے اس عقیدے کو الحاد و زندقہ سے تعبیر کیا ہے۔ مگر صوفیا انھیں شیخ الاکبر کہتے ہیں۔ ان کی تصانیف کی تعداد تین سو کے قریب ہے۔ جن میں فصوص الحكم اور الفتوحات المکیه (4000 صفحات) بہت مشہور ہے۔ فتوحات المكية 560 ابواب پر مشتمل ہے اور کتب تصوف میں اس کا درجہ بہت بلند ہے۔ ابن عربی شاعر بھی تھے۔ ان کی عارفانہ نظموں کا مجموعہ ترجمان الاشواق کے نام سے شائع ہواتھا۔ جس کا انگریزی ترجمہ ڈاکٹر نکلسن نے کیا۔
[ترمیم کریں] تعلیمات و نظریات
[ترمیم کریں] اہم تصانیف
- فصوص الحِکم
- فتوحات مكية
- ابن عربي كى مكمل كتب
[ترمیم کریں] بیرونی روابط
زمرہ جات: سوانح حیات | فلسفہ | اسلام