استمنا ء کے احکام
وکیپیڈیا سے
ٍاستمناء کے احکام
س۸۰۲۔ تقریبا سات سال قبل میں نے اپنے رمضان مبارک کے کچھ روزوں کو استمناء سے باطل کیا مجھے ان دنوں کی تعداد یاد نہیں ہے کہ میں نے ماہ مبارک کے تین مھینوں میں کتنے روزے توڑے ہیں لیکن میرا خیال ہے کہ ۲۵، ۳۰ دن سے کم بہر حال نہیں ہے، اب میرا شرعی فریضہ کیا ہے براہ کرم کفارہ کی قیمت بھی معین فرمائیں؟
ج۔ استمناء ایک فعل حرام ہے۔ اس عمل سے روزہ باطل کرنے پر دو کفارے واجب ہیں ۔ یعنی ساٹھ روزے رکھنا اور ساٹھ مسکینوں کو کھانا کھلانا۔ کھانا کھلانے کے بجائے یہ ممکن ہے کہ آ پ ساٹھ آ دمیوں کو علیحدہ علیحدہ ایک مد طعام دے دیں۔ لیکن نقد رقم کو کفارہ میں شمار نہیں کیا جائے گا البتہ نقد پیسہ اگر فقیر کو دیا جائے کہ وہ آ پ کا نائب بن کر طعام خریدے اور بعد میں اس کو کفارہ میں قبول کرے تو اس میں کوئی حرج نہیں ہے۔ چونکہ طعام کفارہ کی قیمت کی تعیین چاول ، گیہوں یا دوسرے کھانوں کی جنس کے تابع ہے جسے آ پ کفارہ کے طور پر دینا چاھتے ہیں ۔ لھذا قیمت بھی اسی اعتبار سے کم و زیادہ ہوگی۔
رہ گیا باطل روزوں کی تعداد کا تعین، جن کو آ پ نے استمناء کے ذریعہ باطل کیا ہے تو ان کی قضا اور کفارہ دینے میں آ پ کے لئے ان کی یقینی مقدار پر اکتفاء کرنا جائز ہے۔
س۸۰۳۔ اگر مکلف جانتا ہو کہ استمناء سے روزہ باطل ہوجاتا ہے اس کے باوجود وہ جان بوجہ کر اس کا مرتکب ہوجائے تو کیا اس پر دوہر ا کفارہ واجب ہے؟ اور اگر اسے علم نہ ہو کہ استمناء سے روزہ باطل ہوتا ہے تو اس وقت اس کا حکم کیا ہے؟
ج۔ دونوں صورتوں میں اگر استمناء عمداً کیا ہے تو ا س پر دوہر ے کفارے واجب ہیں ۔
س۸۰۴۔ میں رمضان المبارک میں ایک نامحرم عورت سے فون پر بات کررہا تھا گفتگو کے دوران جو تصورات پیدا ہوئے اس سے بے اختیار منی خارج ہوگئی جبکہ خروج منی کا کوئی سبب نہیں تھا اور نہ ھی گفتگو لذت و شہوت کی نیت سے کی گئی تھی۔ برائے مہر بانی یہ فرمائیے کہ میرا روزہ باطل ہے یا نہیں ؟ اور اگر باطل ہے تو مجہ پر کفارہ بھی واجب ہے یا نہیں ؟
ج۔ اگر اس سے قبل عورتوں سے بات کرتے وقت منی خارج نہیں ہوتی تھی اور جس گفتگو میں منی خارج ہوئی وہ بھی لذت و شہوت کی نیت سے نہ رھی ہو اس کے باوجود غیر اختیاری طور پر منی نکل جائے تو اس سے روزہ باطل نہیں ہوتا اور آ پ پر قضا و کفارہ بھی واجب نہیں ہے۔
س۸۰۵۔ ایک شخص برسوں سے ماہ مبارک رمضان او ر اس کے علاوہ استمناء کا مرتکب ہوتا رہا اس کے نماز روزہ کا کیا حکم ہے؟
ج۔ استمناء مطلقاً حرام ہے اور اگر منی خارج ہوجائے تو غسل جنابت واجب ہے اور اگر روزہ کی حالت میں استمناء کیا جائے تو وہ حرام چیز سے روزہ توڑنے کے حکم میں ہے۔ اب اگر غسل جنابت یا تیمم کے بغیر نمازیں پڑہیں یا روزے رکھے ہوں تو دونوں باطل ہیں اور دونوں کی قضا واجب ہے۔
س۸۰۶۔ کیا شوہر کے لئے بیوی کے ھاتہوں استمناء کرانا جائز ہے اور کیا اس سلسلہ میں جماع اور غیر جماع کے احکام میں کوئی فرق ہے؟
ج۔ شوہر کا زوجہ سے خوش فعلی کرنا اور اپنے بدن کو اس کے بدن سے مس کرنا یھاں تک کہ منی نکل آ ئے اور یوں ھی زوجہ کا شوہر کے آ لہ تناسل سے کھیلنا یھانں تک کہ منی خارج ہوجائے ، اس میں کوئی حرج نہیں ہے اور اس کو حرام استمناء نہیں کھتے۔
س۸۰۷۔ اگر کسی غیر شادی شدہ کو اپنی منی کی جانچ کرانا ہو اور منی کا اخراج بغیر استمناء کے ممکن نہ ہو تو کیا استمناء کرسکتا ہے؟
ج۔ اگر علاج اسی پر موقوف ہے تو کوئی مضائقہ نہیں ہے۔
س۸۰۸۔ بعض طبی مراکز استمناء کے ذریعہ مرد سے منی لینا چاھتے ہیں تاکہ جانچ کرسکیں کہ یہ شخص جماع پر قادر ہے یا نہیں ۔ کیا یہ استمناء جائز ہے؟
ج۔ اس کے لئے استمناء شرعاً جائز نہیں ہے خواہ قوت تولید کی تحقیق کی خاطر ھی کیوں نہ ہو لیکن اگر شادی کے بعد اولاد نہ ہورھی ہو اور اس کی تحقیق استمناء پر منحصر ہو تو کوئی مضائقہ نہیں ہے۔
س۸۰۹۔ کیا پاخانے کے مقام میں انگلی سے شہوانی غدود کو حرکت میں لا کر منی خارج کرنا جائز ہے جبکہ ایسی حرکت میں نہ بدن میں سستی پیدا ہوتی ہے اور نہ منی اچھل کر نکلتی ہے؟
ج۔ یہ فعل بذاتہ جائز نہیں ہے کیونکہ یہ حرام استمناء کے زمرے میں آ تا ہے۔
س۸۱۰۔ جس شخص کی زوجہ دور ہو ، کیا وہ اپنی شہوت کو بھڑکانے کے لئے اس کا تصور کرسکتا ہے؟
ج۔ اگر شہوانی تصورات اخراج منی کی خاطر ہوں یا تصور کرنے والا جانتا ہو کہ ان شہوانی تصورات سے منی خارج ہوجائے گی تو حرام ہے۔
س۸۱۱۔ ایک شخص نے ابتداء بلوغ سے روزے رکھے لیکن روزوں کے درمیان استمناء کے ذریعہ اپنے کو مجنب کرتا رہا چونکہ وہ نہیں جانتا تھا کہ روزہ کے لئے غسل جنابت ضروری ہے ۔ لھذا حالت جنابت کرتا رہا چونکہ وہ نہیں جانتا تھا کہ روزہ کے لئے غسل جنابت ضروری ہے۔ لھذا حالت جنابت میں روزے بھی رکھے آ یا اس شخص پر صرف قضا ہے یا کفارہ بھی ؟
ج۔ سوال کی روشنی میں قضا و کفارہ دونوں واجب ہوں گے۔
س۸۱۲۔ ایک روزہ دار نے شہوت ابہر نے والے منظر کو دیکھا جس کے بعد مجنب ہوگیا ۔ کیا اس کا روزہ باطل ہے ؟
ج۔ اگر اس ارادہ سے دیکہے کہ منی خارج ہوجائے یا وہ اپنے بارے میں جانتا ہو کہ دیکہنے سے مجنب ہوجائے گا یا اس کی عادت یہ ہو کہ ایسا منظر دیکہنے سے مجنب ہوجاتا ہو اورعمداً دیکہے اور مجنب ہوجائے تو وہ عمداً مجنب ہونے والے کے حکم میں ہے۔
--Irtiza 20:33, 21 ستمبر 2005 (UTC)