قیامت
وکیپیڈیا سے
یعنی ایک دن ایسا آئے گا کہ سب مر جائیں گے سوائے ذات پروردگار کے کچھ باقی نہ رہے گا نہ آسمان نہ زمین، نہ سورج نہ چاند اور نہ ہی کوئی اور چیز۔ خداوند تمام روحوں کو انکے بدنوں میں واپس کرکے زندہ کرے گا پھر سب کا حساب و کتاب لیا جائے گا نیک اعمال انجام دینے والوں کو جنت میں اور برے اعمال انجام دینے والوں کو دوزخ میں ڈال دیا جائے گا اور وہ ہمیشہ وہاں رہیں گے۔ ہمیں یہ بھی معلوم ہے کہ خداوند نے ہمارے دونوں کاندھوں پر منکر و نکیر بٹھائے ہوئے ہیں جو ہمارے ہر اچھے اور برے عمل کو نوٹ کرتے ہیں اور یہی ہمارا نامہ اعمال ہوگا جو قیامت کے دن پیش ہوگا۔ اس بارے میں جاننے کے بعد اب ہمیں اپنے آپ سے ایک سوال کرنا ہوگا : کیا اتنی چھوٹی سی زندگی کو اچھا گزار کر ھمیشہ کے لیئے جنت میں جانا عقل مندی ہے یا تھوڑی سی دنیاوی لذت کے لیئے ھمیشہ کی جنت کو ہاتھ سے گنوادینا؟