زلزلہ کي تاريخ

وکیپیڈیا سے

Enlarge

تاريخ کا قديم ترين زلزلہ کب اور کہاں آيا، يہ تو وثوق سے نہيں کہا جاسکتا البتہ وہ پہلا زلزلہ جو انسان نے اپنی تحرير ميں ريکارڈ کيا تقريباً تين ہزار برس قبل 1177 قبل مسيح ميں چين ميں آيا تھا۔ اس کے بعد قديم ترين ريکارڈ 580 قبل مسيح ميں يورپ اور 464 قبل مسيح ميں يونان کے شہر اسپارٹا کے زلزلے کا ملتا ہے۔ مورخين کا خيال ہے يہ زلزلہ اسپارٹا اور ايتھنس کے درميان لڑی جانے والی پولينيشين جنگ کے دور ميں آيا تھا۔

پورے شہر کو مليا ميٹ کردينے والا زلزلہ 226 قبل مسيح يونان کے جزيرے رہوڈس ميں آيا تھا۔ جس نے يہاں کے شہر کيمر يوس کو نيست و نابود کرديا اور ساتھ ہی اس شہر کے ساحل پر نصب عظيم الشان مجسمہ�¿ ہيلوس بھی تباہ ہوگيا جس کا شمار دنيا کے سات عجائبات ميں ہوتا ہے۔

63 عيسوی ميں اٹلی کے شہر پومپائی ميں زبردست زلزلہ آيا جس سے اس کی تمام عمارتيں خاک ميں مل گئیں۔ پھر اس شہر کی ازسِر نو تعمير ميں 16 سال لگ گئے مگر 24 اگست، 79ءيہاں دوبارہ زلزلہ آيا اور اس شہر کے پہاڑ کوہ وسيوس کا آتش فشاں پھٹ پڑا چنانچہ پومپائی اور ہرکولينم شہر مکمل طور پر تباہ ہوگيا۔ تاريخی حوالوں کے مطابق تقريباً 25 ہزار افراد لقمہ اجل بنے۔

365ءميں يونان کے جزيرہ کريٹ ميں زلزلہ آيا جس سے اس کا شہر کنوسس کُل 50 ہزار نفوس کے ساتھ برباد ہوگيا۔ اس زلزلے کی شدت کا اندازہ 8.1 ميگنیٹيوڈ لگايا گيا ہے۔ تاريخ ميں اسی سال ليبيا کے شہر سيرين Cyrene ميں بھی ايک زلزلہ کا تذکرہ ملتا ہے۔

20 مئی، 526ء کو شام کے شہر انطاکيہ Antiochia ميں خوفناک زلزلے سے ڈھائی لاکھ افراد جاں بحق ہوگئے۔ 844ء ميں دمشق شہر ميں شديد زلزلہ آيا جس سے تقريباً 50 ہزار جانيں ضائع ہوئيں، ماہرين کا خيال ہے کہ ريکٹر اسکيل کے مطابق اس کی شدت 6.5 رہی ہوگی۔ 847ء ميں دمشق ميں دوبارہ زلزلہ آيا۔ 70 ہزار افراد ہلاک ہوئے اور تقريباً نصف شہر تباہ ہوگيا، سائنسدن اس زلزلہ کی شدّت 7.3 ميگنیٹيوڈ سے زيادہ بتاتے ہيں۔ اسی سال عراق کے شہر موصل ميں بھی زلزلہ آيا جس سے 50 ہزار افراد لقمہ اجل بنے۔ 22 دسمبر، 856ءکو ايران ميں زلزلے سے تباہی ہوئی جس سے دمغان اور قوميس شہر کو نقصان پہنچا اور کُل دو لاکھ افراد جاں بحق ہوئے۔ اسی سال يونان کے شہر کورنتھ ميں بھی زلزلے سے 45 ہزار جانيں ضائع ہوئيں۔

893ء ميں تاريخ کے تين بڑے زلزلے آئے۔ ايک کائوکاسس Caucasus شہر ميں جس سے 84 ہزار نفوس ہلاک ہوئے،دوسرا ايران کے شہر ارادبِل ميں تقريباً ڈيڑھ لاکھ جانيں ضائع ہوئيں اور تيسرا زلزلہ ہندوستان ميں وادی سندھ کے قديم شہر دے پور Daipur يعنی ديبل ميں آيا اور تقريباً ايک لاکھ اسی ہزار افراد ہلاک ہوئے۔ تاريخ ابن کثير ميں تحرير ہے کہ اُس وقت سندھ پر عبداﷲ بن عمر ہباری کی حکومت تھی جو خليفہ بغداد معتضد باﷲ کی جانب سے مقرر کردہ تھے۔ يہ زلزلہ 14 شوال 280 ہجری ميں برپا ہوا اور اس دوران چاند گرہن اور تيز آندھی کے آثار بھی روايتوں ميں بيان ہوئے ہيں۔ ابن کثير کے مطابق نصف شب يکے بعد ديگرے پانچ زلزلے آئے اور بمشکل سو مکان ہی سلامت رہ سکے۔ طبری اور ابن کثير نے مرنے والوں کی تعداد ايک لاکھ پچاس ہزار بتائی ہے۔

گيارہويں صدی عيسوی کے دوران 1036ء ميں چين کے شہر شانکسی ميں زلزلہ سے 23 ہزار افراد ہلاک ہوئے۔ 1042ء ميں شام ميں تبريز، پالرا اور بعلبک کے مقام پر زلزلے سے 50 ہزار افراد جان سے ہاتھ دھوبيٹھے اور تبريز شہر کی نصف آبادی ختم ہوگئی۔ ماہرين کے اندازے کے مطابق يہ زلزلہ 7.3 ميگنیٹيوڈ کی شدّت کا رہا ہوگا۔ 1057ء ميں چين کے شہر چيہلی Chihli ميں 25 ہزار افراد زلزلے کی زد ميں آکر ہلاک ہوئے۔

بارہويں صدی عيسوی کے سال 1138ء ميں شام ميں گنزہ Ganzah اور اليپو Aleppo کے مقام پر خوفناک زلزلہ آيا اور تقريباً 2 لاکھ تيس ہزار افراد ہلاک ہوئے، اس کی شدّت کا اندازہ ريکٹر اسکيل پر 8.1 ميگنیٹيوڈ کے برابر لگايا گيا ہے۔ 1156ء اور 1157ء کے دوران بھی شام ميں زبردست زلزلے سے تيرہ شہر برباد ہوگئے۔ 1169ءميں شام ميں شديد زلزلہ آيا اور کُل 80 ہزار افراد جاں بحق ہوئے۔ 1170ء ميں سسلی ميں زلزلے سے 15 ہزار افراد موت کا شکار ہوئے۔

تيرہويں صدی عيسوی ميں 5 جولائی 1201ءکے دوران بالائی مصر اور شام ميں تاريخ کا بدترين زلزلہ برپا ہوا جس ميں کُل گيارہ لاکھ افراد ہلاک ہوئے۔ 1268ءميں ترکی کے شہر اناطوليہ اور سلسيہ Cilcia ميں زلزلے سے 60 ہزار افراد جاں بحق ہوئے۔ 27 ستمبر 1290ءچيہلی (چين) ميں 6.7 ميگنیٹيوڈ کا زلزلہ آيا جس سے ايک لاکھ انسانوں کی اموات ہوئيں۔ اس کے تين سال بعد 20 مئی 1293ءميں جاپان کے شہر کاماکورا ميں آنے والے زلزلہ سے تيس ہزار افراد ہلاک ہوئے۔ چودھويں اور سترھويں صدی کے دوران 6 بڑے زلزلے آئے۔ 18 اکتوبر 1356ءميں سوئٹرزلينڈ کے علاقے باسِل ميں زلزلے سے ايک ہزار افراد ہلاک ہوئے۔ امريکی تاريخ کا سب سے قديم ترين زلزلہ 1471ءميں پيرو ميں آيا تھا۔ مگر اس کی تفصيلات نہيں ملتيں۔ 26 جنوری1531ءميں پُرتگال کے علاقے لِسبن ميں زلزلے سے تيس ہزار افراد ہلاک ہوئے۔ تاريخ کا دوسرا بڑا زلزلہ 23 جنوری 1556ءکو شانکسی (چين) ميں آيا، جس سے 8 لاکھ تيس ہزار افراد ہلاک ہوئے۔ نومبر 1667ءميں شماکھا (آذربائیجان) 80 ہزار افراد زلزلے سے جاں بحق ہوئے۔ 17 اگست 1668ءميں اناطوليہ (ترکی) ميں زلزلے سے 8 ہزار افراد لقمہ�¿ اجل بنے۔

اٹھارہويں صدی ميں تقريباً 13 بڑے زلزلے آئے۔ 26 جنوری 1700ءميں امريکہ کی پليٹ کاسکاڈيا ميں حرکت کی وجہ سے زلزلہ آيا جس کا اثر نارتھ کيلیفورنيا سے وان کودر آئی لينڈ تک پہنچا۔ يہ زلزلہ 9 ميگنيٹيوڈ کا تھا۔ 1703ءميں جاپان کے شہر جے ڈو Jeddo ميں زلزلہ سے ايک لاکھ 90 ہزار افراد ہلاک ہوئے۔ 1707ءميں جاپان ميں زيرِسمندر زلزلہ ”سونامی“ آيا جس سے تيس ہزار افراد کی اموات ہوئيں۔ 30 ستمبر 1730ءکو جاپان کے ہوکائيڈو آئی لينڈ کے ايک لاکھ 37 ہزار افراد زلزلہ کی زد ميں آئے اور اگلے سال چين کے شہر بيجنگ ميں زلزلے سے ايک لاکھ افراد ہلاک ہوئے۔ 11 اکتوبر 1737ءميں کلکتہ شہر ميں خوفناک زلزلہ سے 3 لاکھ افراد ہلاک ہوئے۔ اس کے پانچ دن بعد ہی کمچاٹکا (روس) ميں 9.3 ميگنیٹيوڈ کا زلزلہ آيا۔ 7 جون 1755ءکو شمالی ايران ميں زلزلے سے 40 ہزار افراد ہلاک ہوئے۔ اس کے ايک ہفتے بعد 18 نومبر کو بوسٹن ميساچوسٹس ميں بھی زلزلہ آيا تھا مگر خوش قسمتی سے کوئی جانی نقصان نہيں ہوا۔ 28 فروری 1780ءميں ايران ميں زلزلہ سے دو لاکھ افراد جاں بحق ہوئے۔ فروری 3 مارچ 1783ءميں اٹلی کے شہر کلبريا Calabria ميں زلزلے سے 35ہزار افراد لقمہ اجل بنے۔ 4 فروری 1797ءميں ايکواڈور اور پيرو ميں زلزلے سے 41 ہزار افراد ہلاک ہوئے۔ ايک ہفتہ بعد 10 فروری کو ايسٹ انڈيز (موجودہ انڈونيشيا) کے صوبہ سماٹرا ميں زلزلہ آيا جس سے ہلاک ہونے والوں کی تعداد 300 تھی، اس زلزلے کی شدت 8.4 ميگنیٹيوڈ تھی۔

انيسويں صدی ميں دسمبر 1812ءکے دوران کيلیفورنيا ميں ريکٹر اسکيل پر 7.0 کی شدّت کے زلزلے سے 40 افراد کی اموات ہوئی۔ 23 جنوری 1855ءميں نيوزی لينڈ ميں زلزلے سے 4 افراد اور 4 جنوری 1857ءميں کيلیفورنيا ميں ايک فرد ہلاک ہوا۔ اسی سال اٹلی ميں زلزلہ سے 11 ہزار افراد ہلاک ہوگئے تھے۔ 1868ءميں ہوائی (امريکہ) ميں زلزلے سے 77 اور کيلیفورنيا ميں 30 افراد ہلاک ہوئے۔ 1872ءکيلیفورنيا (امريکہ) ميں 27، 1888ءکيلیفورنيا(امريکہ) ميں 60 اور 1892ءکيلیفورنيا ميں ايک فرد ہلاک ہوا۔ اس کے علاوہ جاپان کے علاقے مينو۔اوواری Mino-Owari ميں 1891ءکے دوران زلزلے سے 7273 افراد ہلاک ہوئے اور آسام (انڈيا) ميں 1897ءميں زلزلہ سے ڈيڑھ ہزار افراد جاں بحق ہوئے۔ اسی صدی ميں امريکہ ميں 17 مزيد زلزلے بھی آئے جن کی شدّت کا اندازہ ماہرين نے 6 سے 8 ميگنیٹيوڈ کے درميان لگايا ہے اور ايسٹ انڈيز (انڈونيشيا) ميں 2 زلزلے آئے مگر کوئی جانی نقصان نہيں ہوا۔ برصغير ميں بھی اس صدی کے دوران 5 بڑے زلزلے آئے۔ 1819ءميں پنجاب اور کچھ Kutch کے مقام پر 32 ہزار افراد زلزلے کا شکار ہوئے۔ 1838ءميں نيپال ميں زلزلہ آيا جس سے 2 ہزار اموات ہوئيں۔ کشمير ميں 1885ءميں تين ہزار افراد ہلاک ہوئے اور آسام ميں ڈھائی ہزار افراد 1897ءميں لقمہ�¿ اجل بنے۔ 1827ءميں لاہور ميں زلزلے سے ايک ہزار افراد ہلاک ہوئے۔ 1827ءسے 1931ءتک بلوچستان ميں 9 زلزلے آئے ليکن ان کی تفصيل نہيں ملتی۔

بيسویں صدی کا پہلا بڑا زلزلہ ہماليہ پٹی پر کانگڑہ کے مقام پر آيا جس ميں 20 ہزار افراد لقمہ�¿ اجل بنے۔ 1906ءميں 3 زلزلے آئے جس ميں کولمبيا اور ايکواڈور کے ايک ہزار، سان فرانسسکو کے تين ہزار اور چلی ميں 20 ہزار افراد کی جانيں گئيں۔ 1908ءميں تاريخ کے بدترين زلزلوں ميں سے ايک زلزلہ اٹلی ميں آيا تھا جس ميں ايک لاکھ 60 ہزار افراد ہلاک ہوئے۔

بيسويں صدی کی دوسری دہائی ميں 1918ءميں پورٹوريکو (براعظم امريکہ) ميں 116 افراد کی ہلاکت ہوئی۔ 1920ءميں تاريخ کا نواں بڑا زلزلہ آيا جس ميں چين کے علاقے ننگشير اور گنسو کے 2 لاکھ افراد لقمہ اجل بنے۔ اس زلزلے کی شدّت 8.6 ميگنیٹيوڈ تھی۔ 1923ءميں جاپان ميں زلزلے سے ايک لاکھ 43 ہزار افراد ہلاک ہوئے۔ 1927ءميں کيلیفورنيا ميں زلزلے سے صرف 13 اموات ہوئيں۔ مگر 1927ءميں دو بڑے زلزلے بھی آئے جس سے جاپان کے 3 ہزار اور چين کے دو لاکھ افراد ہلاک ہوئے۔

1931ءميں نيوزی لينڈ ميں زلزلے سے 258 افراد کی جانيں ضائع ہوئيں۔ 1932ءاور 1933ءکا سال دوبارہ چين و جاپان کے لئے بُرا ثابت ہوا جس ميں دو زلزلوں سے چين کے 70 ہزار اور جاپان کے تقريباً 3 ہزار افراد جان سے ہاتھ دھو بيٹھے۔ 1933ءميں ہی کيلیفورنيا ميں معمولی شدت کے زلزلے سے 115 افراد موت کا شکار ہوئے۔ 1934ءميں ہندوستان کے صوبہ بہار ميں زلزلے سے 13 ہزار افراد لقمہ اجل بنے۔ 1935ءميں تائيوان ميں زلزلے سے 3279 افراد ہلاک ہوئے۔ 1935ءميں پاکستان کے شہر کوئٹہ ميں تباہ کن زلزلہ آيا، جس سے کوئٹہ شہر بُری طرح تباہ ہوگيا۔ يہ زلزلہ 7.8 ميگنیٹيوڈ کی شدّت کا تھا، جس سے مستونگ، لورالائی، قلات، پشين اور چمن کے علاقے بھی متاثر ہوئے تھے۔ زلزلہ کا مرکز چمن فالٹ کا مقام تھا۔ اس زلزلے نے 30 سيکنڈ ميں پورے شہر کو مليا ميٹ کرکے رکھ ديا۔ اس زلزلے سے ہونے والی اموات کی تعداد اندازاً 60 ہزار تک بتائی جاتی ہے۔ 1939ءميں ترکی ميں زلزلے سے 32 ہزار 7 سو افراد کی جانيں گئيں۔

1940ءميں کيلیفورنيا ميں غيرمعمولی يعنی 7.1 شدّت کے زلزلے سے صرف 9 افراد ہلاک ہوئے۔ 1944ءميں جاپان ميں زلزلہ آيا جس سے 1223 افراد کی ہلاکتيں نوٹ ہوئيں۔ اس زلزلے کا اندازہ ريکٹر اسکيل پر 8.1 لگايا گيا ہے۔ 1945ءميں مکران کے ساحلی علاقوں ميں سمندری زلزلہ سونامی آيا جس کے باعث اُٹھنے والی سمندری لہريں کراچی، ممبئی اور کَچھ تک گئيں۔ مغربی محقق سينچ رے کی کتاب ”ورلڈ ميپ آف نيچرل ہيزرڈ“ کے مطابق اس سونامی سے کُل 4 ہزار افراد ہلاک ہوئے۔ 1946ءميں تين زلزلے الآسکا، ڈومنين اور جاپان ميں آئے جس سے تقريباً 1600 افراد ہلاک ہوئے۔ 1949ءميں واشنگٹن ميں زلزلے سے صرف 8 افراد موت کا شکار بنے۔ 1950ءميں امريکہ، يونان اور منگوليہ ميں معمولی شدت کے 6 زلزلے آئے۔ جس ميں يونان کے 476، امريکہ کے 46 اور منگوليہ کے 30 افراد ہلاک ہوئے۔

1960ءکے دوران مراکش ميں زلزلے سے 10 ہزار افراد لقمہ اجل بنے۔ اسی سال چلی ميں بھی زلزلے سے 5700 افراد کی جانيں ضائع ہوئيں۔

1964ءميں الآسکا (امريکہ) ميں 9.2 شدت کا زلزلہ آيا ليکن صرف 125 افراد ہلاک ہوئے۔ جاپان ميں اسی سال زلزلے سے 26 افراد ہلاک ہوئے۔ 1967ءميں واشنگٹن ميں زلزلے سے 7 افراد کی جانيں گئيں۔ اسی سال ہندوستان کے علاقے کويانا ميں زلزلے سے 900 افراد ہلاک ہوئے۔ 1969ءميں کيلیفورنيا ميں زلزلے سے ايک فرد کی جان ضائع ہوئی۔ 1970ءميں پيرو (امريکہ) ميں زلزلے سے 66 ہزار افراد ہلاک ہوئے۔ اسی سال بھڑوچ (انڈيا) کے مقام پر زلزلے ميں 900 افراد جاں بحق ہوئے۔ 1971ءميں کيلیفورنيا ميں زلزلے سے 65 افراد ہلاک ہوئے۔ 1974ءميں پاکستان کے علاقے مالا کنڈ اور پتن ميں زلزلے سے کُل 6 ہزار افراد ہلاک ہوئے۔ 1975ءميں چين کے علاقے ہائی چنگ ميں زلزلے سے 10 ہزار افراد ہلاک ہوئے۔ اسی سال جزيرہ ہوائی ميں اس سے زيادہ شدت کے زلزلے نے صرف 2 افراد کی جانيں لی۔ 1976ءميں گوئٹے مالا ميں زلزلے سے 23 ہزار افراد جاں بحق ہوئے۔ اسی سال تانگ شان (چين) ميں آنے والے تباہ کن زلزلے سے اندازاً 6 لاکھ 55 ہزار افراد ہلاک ہوئے، يہ تاريخ کا تيسرا بڑا زلزلہ تھا۔ 1977ءکے دوران رومانيہ ميں زلزلے سے پندرہ سو افراد لقمہ�¿اجل بنے۔

1980ءميں نيپال ميں زلزلے سے 1500 افراد ہلاک ہوئے۔1981ءميں گلگت ميں زلزلے سے 220 افراد کی جانيں ضائع ہوئيں۔ 1983ءميں امريکہ کے علاقہ رہيو ميں 2 افراد زلزلے سے جاں بحق ہوئے۔ اسی سال پاکستان کے شمالی علاقے ميں زلزلے سے 14 افراد ہلاک ہوئے۔ 1984ءميں بھارت کے علاقے کاچھر ميں زلزلے سے 500 افراد ہلاک ہوئے اور 1985ءميں پاکستان ميں سوات و چترال ميں زلزلے سے 5 اموات ہوئيں۔ 1985ءميں ميکسيکو (امريکہ) ميں زلزلے سے 9 ہزار 5 سو افراد ہلاک ہوئے۔ 1987ءميں کيلیفورنيا ميں 8 افراد زلزلے سے جاںبحق ہوئے۔ 1988ءميں آرمينيا (ترکی) ميں 25 ہزار افراد زلزلے کے باعث ہلاک ہوئے۔ 1989ءميں کيلیفورنيا ميں زلزلے سے 63 افراد کی جانيں گئيں۔

1990ءميں ايران ميں زبردست زلزلہ آيا جس سے 35 ہزار (بعض اندازوں کے مطابق 50 ہزار) افراد ہلاک ہوئے۔ 1991ءميں ہندوکش سے افغانستان تک زلزلے ميں 500 افراد ہلاک ہوئے، اسی سال بھارت کے علاقے اُترکاشی (بنارس) ميں زلزلے سے 3 ہزار جانيں ضائع ہوئيں اور کيلیفورنيا ميں آنے والے زلزلے سے 3 افراد لقمہ اجل بنے۔ 1993ءميں بھارت ميں لاٹر کے مقام پر زلزلے سے 9748 افراد ہلاک ہوئے۔ 1994ءميں کيلیفورنيا ميں زلزلے سے 60 افراد لقمہ�¿ اجل بنے۔ ايک زلزلہ بولويہ ميں بھی آيا اور 5 افراد ہلاک ہوئے۔ 1995ءميں جاپان کے علاقے کوبے ميں آنے والے زلزلہ سے 5582 افراد ہلاک ہوئے۔ 1997ءميں بھارت کے علاقے جے پور اور جبل پور ميں زلزلہ آيا۔ اسی سال پاکستان کے صوبہ بلوچستان ميں بھی زلزلہ آيا اور ہلاک ہونے والوں کی کُل تعداد تقريباً ايک ہزار تھی۔ 1998ءميں نيوگينيا ميں زلزلہ سے 2183 افراد لقمہ اجل بنے۔ 1999ءميں 4 بڑے زلزلے آئے، جس ميں کولمبيا کے 1185، ترکی کے 17118، تائیوان کے 2400 اور ترکی ہی کے 895 افراد ہلاک ہوئے۔ 1999ءہی ميں بھارت کے علاقے چمولی ميں زلزلے سے ايک ہزار افراد ہلاک ہوئے۔

26 جنوری 2001ءميں بھارت کے علاقے گجرات ميں زبردست قسم کا زلزلہ آيا جس کی شدت ريکٹر اسکيل پر 7.7 تھی۔ اس زلزلے کی شدت پاکستان ميں بھی محسوس کی گئی۔ اس زلزلے سے بھارت کے 25 ہزار اور پاکستان کے کُل 20 افراد ہلاک ہوئے۔ اسی سال پيرو ميں زلزلے سے 75 افراد جاںبحق ہوئے۔ 2002ءميں افغانستان ميں زلزلے سے ايک ہزار افراد ہلاک ہوئے۔ اسی سال الجيريا ميں بھی زلزلہ آيا تھا جس سے 2266 اموات ہوئيں۔ 2002ءميں پاکستان کے شہر گلگت ميں 3 زلزلے آئے جس سے کُل 41 افراد ہلاک ہوئے۔ 2003ءميں کيلیفورنيا ميں آنے والے زلزلے سے 2 افراد ہلاک ہوئے۔ اسی سال ايران ميں زلزلے سے 31 ہزار افراد لقمہ�¿ اجل بنے۔ 2004ءميں جاپان، تيمور (انڈونيشيا)، ڈومينکا اور کوسٹاريکا (امريکہ) ميں معمولی شدت کے زلزلے آئے جس سے کُل 61 افراد ہلاک ہوئے۔ اسی سال مراکش ميں بھی زلزلے سے 500 افراد ہلاک ہوئے۔

2004ءميں سب سے بڑی تباہی 26 دسمبر کو انڈونيشيا کی رياست سماٹرا ميں زيرِ سمندر زلزلے سونامی سے آئی۔ جس سے اُٹھنے والی لہريں انڈونيشيا، ملائيشيا، بنگلہ ديش، بھارت، تھائی لينڈ، سری لنکا، مينمار (برما)، مالديپ، صوماليہ، کينيا، تنزانيہ، سيشلز (مدغاسکر) اور جنوبی افريقہ تک گئيں۔ اس تباہی سے ہونے والی اموات 5 لاکھ سے زائد ہيں جبکہ سرکاری طور پر ہلاکتوں کا اندازہ 2 لاکھ 83 ہزار ايک سو چھ لگايا گيا ہے۔ 2005ءميں انڈونيشا ميں زلزلے سے 1313ءافراد ہلاک ہوئے۔ اسی سال ايران ميں بھی زلزلہ آيا جس ميں 790 افراد لقمہ اجل بنے جبکہ جاپان ميں ايک اور چلی ميں گيارہ افراد اسی سال زلزلے سے جاں بحق ہوئے۔ 8 اکتوبر 2005ءکو اب تک کا شديد ترين زلزلہ پاکستان کے شمالی علاقے ميں آيا۔ ريکٹر اسکيل پر اس کی شدت 7.6 تھی۔ اس زلزلے سے کشمير، اسلام آباد، بالاکوٹ، مانسہرہ، ہزارہ سميت بہت سے چھوٹے بڑے ديہاتوں اور قصبوں کو شديد نقصان پہنچا ہے۔

دیگر زبانیں